یہ بات علی باقری کنی نے پیر کے روز پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کا افتتاحی اجلاس میں کہی۔
یہ اجلاس جو آج شام یورپی یونین کے ڈپٹی سیکرٹری برائے خارجہ پالیسی کے امور “انریکہ مورا” کی قیادت سے انعقاد کیا گیا۔
اس اجلاس میں نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور “علی باقری کنی” ایرانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
اس نشست میں باقری نے اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے ایرانی عوام کے خلاف تمام غیر انسانی اور جابرانہ امریکی پابندیوں کو ہٹانے کی ضرورت پر زور دیا اور پابندیوں کے خاتمے کو مذاکرات میں اولین ترجیح بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ پابندیوں کا خاتمہ مذاکرات کی پہلی ترجیح ہو۔
ایرانی وفد کے سربراہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے عملی طور پر اپنی ذمہ داریوں پر عملدرآمد کیا ہے، اسی لیےایران ایک ایسی منصفانہ مفاہمت تک پہنچنے کا خواہاں ہے جو ایران کے جائز مفادات کو پورا کرے۔
جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق بعض مغربی طاقتوں کے دعوؤں کا حوالہ دیتے ہوئے باقری نے کہا کہ جب تک زیادہ سے زیادہ امریکی دباؤ کی مہم جاری ہے، جوہری معاہدے کی بحالی ایک مبالغہ آرائی اور فضول بات سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔
پیشہ ورانہ اور سنجیدہ ماحول میں منعقد ہونے والی اس ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پابندیوں کے خاتمے سے متعلق ورکنگ گروپ کا اجلاس کل صبح ہوگا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1